وون ورکرز الائنس کراچی میں ریلی سے خواتین ورکرز کا خطاب،

لیبر  ڈیپارٹمنٹ خواتین ورکرز کو کام کی جگہ  سازگار ماحول کی فراہمی اور تحفظ کو یقینی بنائے۔۔  مطالبات کے حق میں وون ورکرز الائنس کراچی میں ریلی سے خواتین ورکرز کا خطاب،۔۔، 
           وومن ورکرز الائنس کراچی،  خواتین ورکرز کے جائز حقوق کیلئے شانہ بشانہ کھڑی ہے،۔۔۔ربیعہ چوہان۔ ، صدر وومن رکرز الائنس ، کراچی ۔۔
 کراچی (  رپورٹ = نواز ارائیں ) خواتین ملازمین کے اتحاد (ویمن ورکرز الائنس کراچی) کی پریس کلب کراچی پر ریلی سے خطاب
میں نمائندہ مزدور خواتین نے  کہا کہ آپ سب بخوبی آگاہ ہںٹ کہ پاکستان کی نصف سے زیادہ آبادی خواتین پر مشتمل ہے مگرخواتین کی اس آبادی کا کم و بشئ۱۵ فصد_ رسمی اور غرف رسمی شعبوں مںا برسرروزگار ہںا اس کی بناردی وجہ لبر  قوانند  پر عدم عملدرآمد اور انتظامی اصلاحات کے نفاذ کا فقدان ہےجس کی وجہ سے ان شعبوں مں_ کام کرنے والی خواتںپ کام کرنے کی جگہوں(ورک پلیسیز) پر نا مناسب سہولا.ت اور رویوں کا شکار ہںز۔


1- ویمن ورکرزالائنس لیبر ڈیپارٹمنٹ سے پرزورمطالپہ کرتے ہیں کہ فییکٹریز ایکٹ 1934 اور شاپ اینڈ اسٹیپلشمنٹ آرڈینینس1969پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوۓ ضلع کےاندر کام کرنے والی تمام رسمی اور غیر رسمی ادارون کو لیبر ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ رجسٹرڈ کریں اوراس کا ریکارڈ مینٹین کریں
2- لیبرقوانین اور آئی  ایل اوکے کنونشن نمبرسی ۸۱ (جسکی پاکستان نے بھی توثیق کی ہے) پر لیبر ڈیپارٹمنٹ عملدرآمد کراتے ہوۓ کام کرنے کی جگہوں پر خواتین کی مساوی اجرت، جاب سیفٹی، سوشیل سیکیورٹی اور اکیوپیشنل ہیلتھ اور صنفی طورپر حساس ماحول کی فراہمی کا باقاعدگی سے جایزہ لے ان قوانین پر عملدرآمد یقینی بناۓ- 
3- خواتین ورکرز الائنس کے ارکان نے مسائل کی مزید نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ کام  کرنے  کی  جگہوں   پر تمام اداروں میں جنسی ہراسانی کی شکایات کی تحقیقات کے لیے کمیٹیاں قائم کی جانی چاہئیں ۔ اور قانون کے تحت ضابطہ اخلاق کو  نمایاں مقامات پرآویزاں کرنا بھی ضروری ہے۔
4-  زیادہ تر اداروں کی عمارات مرد حضرات کے استعمال کے مدِنظر بنائی جاتی   ہیں جس کی وجہ سے بیشتر دفاتر یا فیکٹریوں میں خواتین ورکرز کے لیے علیحدہ بیت  الخلاء  کی    سہولت موجود نہیں ہوتی  اگر بیت  الخلاء   موجود ہوں  بھی   تو کام کی جگہ سے دور یا غیر محفوظ مقامات پر ہوتے ہیں جس کی وجہ سے خواتین کو صحت اور کام کے حوالے سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
5- ویمن ورکرزالائنس پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ ضلع کے اندر کام کرنےوالے تمام اداروں کا با قاعاد گی سے انسپکشن کرۓ اور کسی بھی خلاف ورزی اور عدم عملدرآمد کی صورت میں قانونی کاروایئ بشمول نوٹیسز اور جرمانے عائد کرے-                                               
6- ویمن ورکرزالائنس اس بات پہ بھی زوردیتی ہےکہ لیبر انسپیکشن کے عمل کو مربوط، فعال اور جامع بنانے کیلیے ویمن لیبر انسپکٹرز کی تقرری کو عمل میں لایا جاۓ-
7- ویمن ورکرزالائنس کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ لیبر انسپکشن اور اس کے تحت اٹھاۓ گۓ تمام اقدامات کا ریکارڈز مینٹین کیا جاۓ –ساتھ ساتھ لیبر ڈیپارٹمنٹ اپنی ویب سائٹ  بناۓ اور تمام معلومات کو اس ویب سائٹ پر عام شہریوں کے لیے دستیاب کرے-
8- ویمن ورکرزالائنس تمام ممبرو قومی اور صوبایئ اسمبلی سے مطالبہ کرتی ہیں کہ لیبر قوانین پر من وعن عملدرآمد کو یقینی بنانے اور لیبر انسپکشن کے عمل کو مربوط اور فعال بنانے کے حوالے سے لیبر ڈیپارٹمنٹ کومکمل پابند بنایا جاۓ تاکہ خواتین کو کام کرنے کی جگہوں پر مطلوبہ سہولیات کی فراہمی یقینی ہوسکے–
9- ویمن ورکرزالائنس تمام ممبرو قومی اور صوبایئ اسمبلی سے یہ بھی مطالبہ کرتی ہیں کہ لیبرقوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے اور لیبرانسپیکشن کے عمل کو مربوط وفعل بنانےاور انتظامی ڈھانجے میں اصلاحات لانے کےلیے سیشن کے دورران قومی اور متعلقہ صوبایئ اسمبلی میں باقاعدہ قراداد پیش کریں- اور ساتھ ساتھ لیبرپالیسی کے نظام کو مکمل جانچنے اور اس پر اب تک عملدرآمد کی صورتحال کوجاننے کے لیےسیشن کے دوران پوائینٹ آف آرڈر پر سوالات اٹھایئں-
ویمن ورکرزالائنس کو اس بات کا یقین ہے کہ ہمارے مطالبات پر جلدی اور مکمل عملدرآمد کی صورت میں کام کرنےکی جگہوں پر خواتین ورکرز کو صنفی طور پر حساس ماحول میسر آۓگا جس سے مزید خواتین ان اداروں کا رخ کریں گی اور ملکی معیشت میں اپنا ایک بھر پورکردار ادا کرسکیں۔۔۔۔۔۔ ریلی میں کراچی کی مختلف فیکٹریوں اور دفاتر کی خواتین ورکرز نے شرکت کی۔۔۔۔۔ اور ریلی کا اختتام پرامن رہا۔۔ 

Loading