By Nawaz Arain
رپورٹ : نواز ارائیں ۔۔۔ لیبر قومی موومنٹ پاکستان کا راولپنڈی میں خواتین حقوق کانفرنس کا اعلان سراہتے ہوئے لاہور ہائ کورٹ بار نے بھی خواتین ڈے Women day, کے حوالے سے پروگرام کرنے کا اعلان اور ہر ممکنہ تعاون بھی کیا گیا ۔ ۔۔ خواتین کانفرنس کا موضوع
محنت کش خواتین کے حقوق معاشی آزادی اور برابری کا حق ، عورت ظلم کی تصویر یا انقلاب
عورت پر دہرا جبر اور استحصال ، عورت آزاد سماج آزاد، محنت کش عورت انقلاب کی پکار
، عورت کی پکار انقلاب انقلاب، عورتوں کا حقوق انسانی حقوق ، عورت خودمختار سماج خودمختار۔ ۔
تفصیلات کے مطابق ۔۔۔ لیبر قومی موومنٹ پاکستان محنت کش خواتین کے عالمی دن کے موقع پر مارچ 8 کو راولپنڈی میں کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔جس میں خواتین اور مرد محنت کشوں کے علاوہ اساتزہ، وکلاء برادری،کسان، طلبہ طالبات اور ٹریڈ یونینوں کے نمائندوں نے بھر پور شرکت ۔
کانفرنس کے مقاصد
خواتین اُسی وقت آزاد اور برابر ہو سکتی ہیں جب وہ نئے سماجی اور پیداواری راستوں کا تعین کریں اور موجودہ بوسیدہ اور رجعتی نظام کو بدلنے کے لۓ بھرپور کاوشیں کریں۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ بڑی سماجی تبدیلی تک ہم عورتوں کی آج کی مانگوں کو نظر انداز کر دیں جس میں مساوی روز گار ، مساوی تنخواہیں، مساوی سماجی،معاشی ،سیاسی اور ثقافتی آزادیاں شامل ہیں ۔کیونکہ یہی وہ نعرے ہیں جس سے ہم خواتین و حضرات کو ایک لڑی میں پرو کر اِن مانگوں کے لیے زیادہ بے باکانہ طریقہ اختیار کرسکتے ہیں اورجس سے ہم وسائل پر قابض قوتوں کو شکست دیکر وسائل کی تقسیم کو مساوی بنا سکتے ہیں۔
ہمارے نعرے
صنفی تفریق صنفی تعصب نامنظور!
عورت کو تعلیم روزگار اور سیاست میں برابر مواقع دو!
جنسی تفریق پر مبنی تمام رجعتی قوانین کا خاتمہ کیا جاۓ!
برابر معاشی سیاسی سماجی حقوق دو!
عورت کو سوشل سیکیورٹی فراہم کرو!
بیوہ بے روزگار عورتوں کو خیرات نہیں الاونس دو!
بھٹوں کھیتوں تعمیراتی اور جسمانی مزدوری کرنے والی خواتین کی ای او بی آئ رجسٹریشن کی جائے!
تمام شعبوں کی خواتین ورکرز کو ریگولر کرو!
عورت کو ہنر مند بناو فیکٹریز اور کارخانے لگاؤملکی پیداور بڑھاؤ!
جبری اور کم عمر شادی کے سدباب کے لۓ فوری اقدامات کۓ جائیں!
غیرت کے نام پر قتل اور تیزاب گردی کے خلاف سخت قوانین بناۓ جائیں!
تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانگی کے خلاف طالبات پر مبنی کمیٹیاں بنائ جائیں!
پدر شاہی پر مبنی سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف جدوجہد کو منظم کرتے ہوۓ غیر طبقاتی نظام کے قیام تک جدوجہد جاری رہے گی۔
کانفرنس کے لئے شرکاء خواتین کی ممکنہ شرکت کیلئے نام یہ تھے ، اکثریت نے شرکت کی۔۔ ایڈووکیٹ حفضہ بخاری فنانس سیکرٹری سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن
فوزیہ شاہد پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس
فرحت فاطمہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس
شکیلہ جلیل جنرل سیکرٹری راولپنڈی پریس کلب
ڈاکٹر ثناء سلیم گڈول کنیز فاؤنڈیشن
، عروج سلیم بٹ سٹوڈنٹ قائد اعظم یونیورسٹی
تابش ایڈووکیٹ راولپنڈی بار، فرزانہ ریلوے ورکرز یونین ، فوزیہ فاطمہ پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین ، عصمت شاہ جہاں ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ
آمنہ مسعود جنجوعہ ایڈووکیٹ، ہیومن رائٹس ڈیفنس، رخسانہ انور نیشنل ہیلتھ ایمپلائز ایسوسی ایشن۔۔ اس موقع پر خواتین اور طلبہ طالبات نے محنت کش خواتین کے حقوق کے حوالے سے سالیڈیرٹی
گیت، ترانے پیش کئے گئے۔۔۔