Report by Nawaz Arain, Karachi Pakistan,, ,, Comrade Shaheed Hassan Nasir Day at Press club, Karachi, (Ex Student Leader Anniversary)
ترقی پسند اور سیکولر افراد پر مشتمل تنظیم “عوامی حقوق” نے حسن ناصر کی یاد میں ایک سیمینار منعقد کیا جس میں پروفیسر جعفر احمد مہناز رحمان صاحبہ ماہر معاشیات قیصر بنگالی, صحافی مظہر اقبال اور صدارت ڈاکٹر توصیف احمد نے کی۔
ڈاکٹر جعفر احمد نے اپنے خطاب میں فرمایا پاکستان بننے کے بعد ہی سول و فوجی بیوروکریسی نے ملک کی باگ دوڑ سنبھالی اور تاثر یہ دیا گیا کہ سیاستدان پاکستان کو نہیں چلا سکتے لہذا ہم ہی نے پاکستان کو سنبھالنا ہے اور پاکستان کو چلانا ہے اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے مظہر اقبال نے اپنے خطاب میں فرمایا ریاست نے حسن ناصر کو قید اور تشدد کیا گیا آپ کیا سمجھتے ہیں کہ حسن ناصر اس وقت کوئی بہت بڑا خطرہ تھا پاکستان کے لیے بالکل نہیں بلکہ بیرونی طاقتوں کو یہ تاثر دیا گیا کہ ہم کمیونزم نظریہ کو برداشت نہیں کریں گے اور بعد ازاں کمیونسٹ پارٹی پر پابندی اس بات کا ثبوت بھی ہے مہناز رحمان صاحب نے فرمایا کہ حسن ناصر اب زندہ ہوتے تو وہ کیا کرتے کیا وہ دیکھ پاتے کے کس طرح لوگ اپنے مفادات کے لیئے لوگوں کے گھروں میں پانی چھوڑ دیتے ہیں اور ان کو تباہ کر دیتے ہیں کیا اب بھی وقت نہیں ہے کہ ہم متحد ہوں اور جدوجہد کریں ماہر معاشیات جناب قیصر بنگالی صاحب نے کہا کہ سات چیزیں ملک کو تباہ کر دیتی ہیں جس میں اس نے ان پورٹ کا بے تحاشا ہونا ایکسپورٹ کا نہ ہونا اسٹاک ایکسچینج اور ریل اسٹیٹ پر پیسہ لگانا وغیرہ ڈاکٹر توصیف احمد نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ پاکستان ڈے ون سے ہی امریکن اور یورپین ممالگ سے تعلقات رکھے ہوے ہیں اس پر بھی ریسرچ ہونی چاہے.